40.3 C
Lahore
Monday, May 12, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںافغانستان میں شطرنج کے کھیل پر مکمل پابندی

افغانستان میں شطرنج کے کھیل پر مکمل پابندی


—فائل فوٹو

طالبان حکومت نے افغانستان بھر میں شطرنج کے کھیل پر مکمل پابندی عائد کر دی، جسے انہوں نے اسلامی شریعت کے تحت جوا قرار دیا ہے۔ 

افغان حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ شطرنج میں شرعی طور پر قابل اعتراض پہلو پائے جاتے ہیں، جنہیں دور کیے جانے تک اس کھیل کو معطل رکھا جائے گا۔

افغان اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان اطل مشوانی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شریعت کے مطابق شطرنج کو جوئے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے جو کہ ہمارے اخلاقی ضابطہ قانون کے تحت ممنوع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی قومی شطرنج فیڈریشن گزشتہ 2 سال سے غیر فعال ہے اور قیادت کے مسائل کا شکار ہے۔

کابل کے ایک مقامی کیفے کے مالک عزیزاللّٰہ گلزادہ جو شطرنج مقابلوں کا انعقاد کیا کرتے تھے انہوں نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کل نوجوانوں کے پاس مصروفیت کے مواقع کم ہیں، شطرنج ان کےلیے ذہنی تفریح کا ذریعہ تھا اب یہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔

طالبان کی واپسی کے بعد سے افغانستان میں خواتین پر تمام کھیلوں کی پابندی عائد کی جا چکی اور اب مردوں کے کھیل بھی نشانے پر آ چکے ہیں۔

اس سے قبل طالبان حکومت نے مکسڈ مارشل آرٹس (MMA) کو بھی غیر شرعی اور پُرتشدد قرار دے کر بند کر دیا تھا۔

2021 میں طالبان نے چہرے پر مکے مارنے والے کھیلوں پر پابندی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ایم ایم اے سمیت کئی دیگر کھیل خودبخود غیر قانونی قرار پا گئے تھے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات