محققین کا کہنا ہے کہ روزمرہ کی چیزوں میں موجود پلاسٹک کیفین کی مانند نیند میں خلل ڈال سکتا ہے۔
ایک نئی تحقیق میں پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ پلاسٹک میں پائے جانے والے کیمیکلز ہمارے جسم کے قدرتی نظام کو خراب کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے نیند میں خلل، ذیابیطس، مدافعتی مسائل اور یہاں تک کہ کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
محققین نے نوٹ کیا کہ پلاسٹک میں پائے جانے والے کیمیکلز انسان کے جسم کے قدرتی نظام میں17 منٹ تک کی خرابی پیدا کر دیتے ہیں یعنی ان کیمیکلز کی وجہ سے انسان کے جسم کا قدرتی نظام اپنے معمول کے وقت سے تقریباً 20 منٹ آگے یا پیچھے ہو سکتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے محققین نے PVC میڈیکل فیڈنگ ٹیوب اور ایک پولی یوریتھین ہائیڈریشن پاؤچ سے نکالے گئے کیمیکلز کا جائزہ لیا۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ PVC اور polyurethane عام طور پر بچوں کے کھلونوں سے لے کر کھانے کی پیکجنگ اور فرنیچر تک کی مصنوعات میں پائے جاتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پلاسٹک کیمیکل سیل سگنلز میں مداخلت کر سکتے ہیں جو جسم کی اندرونی نظام کو منظم کرتے ہیں۔
تحقیق کے شریک مصنف اور نارویجن انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محقق مارٹن ویگنر کے مطابق جسم کا قدرتی نظام صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم ہے تاہم ان کیمیکلز کے طویل مدتی اثرات کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔