(24 نیوز)بھارتی اداکار نوازالدین صدیقی کا بالی وڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ انڈسٹری کو تخلیقی دیوالیے کا سامنا ہے، بھارتی فلموں میں چوری شدہ مواد دکھایا جاتا ہے، یہ چور انڈسٹری ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اداکار نوازالدین صدیقی نے حالیہ انٹرویو میں بالی ووڈ کی تخلیقی صورتحال پر کھل کر بات کی، جس میں انہوں نے موجودہ فلمی رجحانات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری اس وقت ایک مخصوص دہرائے جانے والے فارمولا پر انحصار کر رہی ہے، جہاں نئی کہانیوں اور تجربات کی جگہ پرانے ہٹ فلموں کے سیکوئلز اور ری میکس کو ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ نئی کہانیاں کسی کے پاس ہیں ہی نہیں۔
مزید پڑھیں:“لپ اسٹک”پانچ ہزار سال قبل ایجاد ہونیوالاعورت کا نفیس سنگھار
نوازالدین کے مطابق یہ رجحان فلم سازوں کے بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کا آئینہ ہے، جو نیا مواد پیش کرنے سے ہچکچاتے ہیں اور صرف آزمائے ہوئے فارمولوں پر کام کرنا زیادہ محفوظ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے بالی وڈ انڈسٹری پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک چور تخلیقی کیسے ہوسکتا ہے، اس صورتحال کو انہوں نے “تخلیقی دیوالیہ پن” قرار دیا، اور کہا کہ یہاں تک کہ جن فلموں کو “کلٹ کلاسکس” کہا جاتا ہے، ان کی بنیاد بھی مکمل طور پر اصل نہیں ہوتی وہ بھی چوری شدہ مواد ہوتا ہے۔
نواز نے ہدایتکار انوراگ کشیپ کی بھی حمایت کی، جنہوں نے خود کو بالی ووڈ کے زہریلے ماحول سے دور کر لیا ہے، نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کو نئی آوازوں اور خیالات کے لیے دروازے کھولنے کی ضرورت ہے،یاد رہے کہ نوازالدین ان دنوں اپنی آنے والی فلم کوسٹاؤ کی تشہیری مہم میں مصروف ہیں۔