عام تصور ہے کہ اداکار یا اسٹارز ہی فلمی دنیا میں سب سے زیادہ کماتے ہیں، یہ بات لوگوں کو منطقی بھی لگتی ہے کیونکہ ان کے چہرے پوسٹر پر ہوتے ہیں اور عوام ان ہی کی وجہ سنیما گھروں کا رخ کرتے ہیں۔
ایک خیال یہ بھی ہے کہ فلمیں ریلیز کے بعد جب کروڑوں ڈالرز کماتی ہیں تو اداکاروں کو بھی اُن کی محنت کا صلہ ملنا چاہیے۔
لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ہالی ووڈ میں ٹام کروڑ، بریڈ پٹ اور ریان رینولڈز جیسے اسٹار اداکار نہیں بلکہ ایک فلمی کمپنی کے سی او نے زیادہ پیسا بنایا اور یہ سب 38 ارب ڈالرز کا معاہدہ بگاڑنے کے باوجود ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2024ء میں دنیا کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار ڈوین جانسن ہیں، جنہوں نے اپنی فلموں سے 88 ملین ڈالرز کمائے، جو ایک بڑی رقم بنتی ہے۔
خبر میں انکشاف کیا گیا کہ اسی سال 87 ملین ڈالرز کمانے والا کوئی ہالی ووڈ کا اداکار نہیں بلکہ ایک فلمی کمپنی کا سابقہ سی ای او ہے، جس نے اپریل 2024ء میں اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
ایسا کیا ہوا کہ پیراماؤنٹ کے باب باکش فلمی دنیا کے بڑے سپر اسٹارز سے بھی زیادہ کماگئےجبکہ وہ ایک سال پہلے اپنا عہدہ چھوڑ چکے ہیں۔
دی ہالی ووڈ رپورٹرز نے حال ہی میں 2024ء میں سب سے زیادہ معاضہ لینے والے ہالی ووڈ سی ای اوز کی فہرست جاری کی ہے۔
حیرت کی بات تو یہ بھی ہے کہ باب باکش دراصل نیٹ فیلکس کے سی ای او ٹیڈ سارینڈوس اور ڈزنی کے سی ای او باب آئیگر سے بھی زیادہ کیسے کما گئے؟
دراصل بات یہ ہے کہ باب باکش کی 87 ملین ڈالرز کی آمدنی میں 69 اعشاریہ 3 ملین ڈالرز کی رقم معاہدے کے اختتام کا معاوضہ ہے، جو اب تک کا سب سے اونچا اماونٹ ہے۔
رپورٹ کے مطابق دیگر ناموں میں ٹیڈسارینڈوس 61 اعشاریہ 9 ملین، گریگ پیٹرز 60 اعشاریہ 3 ملین، ڈیوڈز سلاف (ڈسکوری) 51 اعشاریہ 9 ملین، باب آئیگر41 اعشاریہ 1 ملین جبکہ اس فہرست میں چھٹے نمبر پر خاتون سی ای او جینیفر وٹز ہیں، جن کی کمائی 37 اعشاریہ 1 ملین ڈالرز تھی۔
دوسری طرف باب باکش نے 2024ء میں جن اسٹار اداکاروں سے زیادہ کمایا، ان میں ریان رینولڈز 85 ملین، بریڈ پٹ 32 ملین، ہیو جیک مین 50 ملین، ٹام کروز 19 ملین ڈالرز شامل ہیں۔