کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی حماقتوں نے خطے میں کرکٹ کو زخموں سے چور چور کردیا ہے۔ سیاسی کشیدگی کے نتیجے میں آئی پی ایل معطل اور پاکستان سپر لیگ ملتوی کردی گئیں۔ کشیدگی سے پریشان آئی پی ایل میں شریک غیر ملکی کھلاڑیوں نے وطن واپسی کا مطالبہ کردیا تھا۔بھارتی کرکٹ بورڈ کے مطابق آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کیلئے معطل کیا گیا ہے۔ انگلینڈ کے کھلاڑی جوس بٹلر اور جوفرا آرچر سمیت دس کھلاڑی بھارت سے روانہ ہو گئے ہیں۔ آسٹریلیا کے پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ بھی وطن واپس جا رہے ہیں۔ منتظمین ستمبر میں میچز دوبارہ شیڈول کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ اسی طرح کے فیصلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پی ایس ایل کو ملتوی کردیا۔ پی سی بی نے ابتدائی طور پر پنڈی اسٹیڈیم پر بھارتی ڈرون حملے کے بعد پی ایس ایل کے بقیہ میچز دبئی میں کرانے کا اعلان کیا تھا۔ دوسری جانب آئی پی ایل کے التواء سے قبل بھارتی کر کٹ بورڈ کے حکام نے بھی میزبانی کیلئے متحدہ عرب امارات بورڈ سے رابطہ کیا، مگر ان کو ایک اور سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے میچز دبئی میں کرانے کیلئے ایک روز قبل رابطہ کیا تھا مگر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کی پی ایس ایل کے میچز دبئی میں کرانے کی بات پہلے ہو چکی تھی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اب بھارتی بورڈ ستمبر میں آئی پی ایل کی ونڈو دیکھ رہا ہے اور ستمبر میں آئی پی ایل کرانے کی صورت میں ایشیا کپ کا انعقاد مشکل ہو گا۔ سپر لیگ سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے 78 ڈرونز کی دراندازی اور میزائل حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی جارحیت کے باعث جذبات افواج پاکستان کے ساتھ جڑے ہیں، پی سی بی اور کھلاڑی شہدا کے لواحقین اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پی سی بی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بورڈ اپنے شراکت داروں، فرنچائزز، حصہ لینے والے کھلاڑیوں، براڈکاسٹرز، اسپانسرز اور منتظمین کی کوششوں اور تعاون کو تسلیم کرتا ہے، تاہم ملک کو اس طرح کی سخت مخالفت کا سامنا ہو تو احترام کے ساتھ وقفہ کرنا چاہئے۔ پی سی بی پی ایس ایل میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کی ذہنی تندرستی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے جذبات کا بھی مخلصانہ خیال رکھتا ہے، ان کے اہل خانہ کے خدشات کا احترام کرتے ہیں جو انہیں وطن واپس دیکھنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں کہا گیا ہے کہ حکومت پی سی بی، بھارتی بورڈ، متعلقہ حکام، اپنے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف سے رابطے میں ہیں اور پاک بھارت صورتحال کو بغور دیکھ کر رہے ہیں۔