اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ میں اس سوال کو رد کرتا ہوں بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ جس کسی نے پچھلے چند دنوں سے قومی اسمبلی کی کارروائی دیکھی ہے یا جب سے ہندوستان نے حملے کی خبر گرم کی ہے اور اس کے بعد تحریک انصاف کا رسپانس آیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے کنٹرول روم میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یوم تاسیس پر ہم نے قرارداد پاس کی میرے اپنے ہاتھ کی لکھی ہوئی اور میری خود پیش کی گئی، اس کو تمام لیڈرشپ اور کارکنوں نے متفقہ طور پر پاس کیا، جس میں پاکستان کے دفاع کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑنے کی بات اورسب نے یکجا اپنا کردار ادا کرنے کی بات، پاکستان کے دفاع کے لیے پاک فوج کی سپورٹ کی بات ہے۔
دفاعی تجزیہ کار (ر) ایئرمارشل سعید محمد خان نے کہا کہ اس سوال کا جواب آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے دے دیا ہے کہ ایسی کوئی انکرشن ہمارے ملک میں نہیں ہوئی جو ہمیں نہیں پتہ تھی، رات سے جب سے یہ انکرشنز ہو رہی تھیں، ہم نے اپنی اسٹریٹیجی کو چینج کیا اور ہم نے اپنے مقاصد کو حاصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو زیادہ تراسرائیلی ڈرون تھے ان کو ایل ایم لوئٹرنگ میونیشن جو کہ میزائل اور یو اے وی کی ایک کمیبنیشن ہوتا ہے یہ دس فٹ کا ہے، یہ فائبر کا بنا ہوتا ہے تو اس کی ڈیٹیکشن راڈر پر کم ہوتی ہے لیکن ماشا اللہ ہمارے سسٹمز بہت اچھے ہیں،سوشل میڈیا کے اوپر یہ جو بحث چل رہی ہے کہ ہم نے ان کو ڈیٹیکٹ کیوں نہیں کیا یہ ڈیٹیکشن آل ریڈی ہو گئی تھی، ہم نے ہر ایک کو آتے ہوئے دیکھا ہے جتنوں کو ہم نے ہارڈ کل کیا ہے ان کو ہم نے ڈیٹیکٹ کر کے ہی کیا ہے۔
(ر)میجر جنرل زاہد محمود نے کہا کہ انڈیا کے دو تین مقاصد ہیں ایک تو یہ ہے کہ وہ جسٹیفائی کرنا چاہتا ہے اپنے ان جسٹیفائڈ ایکٹ کیا ہے پاکستان میں سویلین ٹارگٹز کو نشانہ بنایا ہے اور سویلینز کو شہید کیا ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ انھوں نے ہمارے چار چار سال کے بچوں کو دہشت گرد قراردیا، ایک تو دنیا نے اس کو قبول نہیں کیا، دنیا نے ان کو کہا ہے، کچھ نے اس پر کھل کر تنقید کی ہے، کچھ نے ڈپلومیٹکلی کی ہے اور کچھ نے اپنے مفاد کی وجہ سے سافٹ تنقید کی ہے، یہ 21ویں صدی ہے سب کو پتہ ہے کہ حملہ کہاں پر ہوئے ہیں اور کیسے ہوئے ہیں۔