26 C
Lahore
Thursday, May 8, 2025
ہومقومی خبریںبھارت کو آبی جارحیت سے روکا نہ گیا تو بجلی کی پیداوار...

بھارت کو آبی جارحیت سے روکا نہ گیا تو بجلی کی پیداوار جزوی طور پر متاثر ہو سکتی ہے


فائل فوٹو۔

مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریاؤں پر پاکستان نے 9 ہزار میگاواٹ سے زائد کے پن بجلی منصوبےقائم کیے ہیں۔ پاکستان سالانہ تقریباً 120 ارب یونٹ بجلی بناتا ہے جس میں سے 27 فیصد بجلی مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائے سندھ اورجہلم کے پانی سے پیدا ہوتی ہے۔

ان دریاؤں پر تربیلا، منگلا، نیلم جہلم، کیروٹ اور غازی بروتھا پن بجلی منصوبے لگے ہیں۔ اگر بھارت کو آبی جارحیت سے روکا نہ گیا تو ان منصوبوں سے بجلی کی پیداوار جزوی طور پر متاثر ہو سکتی ہے۔ 

پاکستان سالانہ 120 ارب یونٹ بجلی پیدا کرتا ہے، اس میں سے 32 ارب 40 کروڑ یونٹ مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائے سندھ اور جہلم پر قائم پن بجلی منصوبوں سے حاصل کرتا ہے۔ 

دریائے سندھ میں سالانہ 8 کروڑ 99 لاکھ ایکڑ فٹ پانی آتا ہے جس میں سے تقریبا 76.65 فیصد پانی پاکستان سے جبکہ تقریباً 23 فیصد سے زیادہ پانی بھارت کے زیر انتظام مقبوضہ کشمیر کی طرف سے آتا ہے۔ 

دریائے جہلم کے 2 کروڑ 27 لاکھ ایکڑ فٹ پانی میں سے ساڑھے 62 فیصد پانی بھارت کی طرف سے آتا ہے جبکہ ساڑھے 37 فیصد پانی پاکستان کی حدود سے آتا ہے۔

دریائے سندھ پر 6338 میگاواٹ کے تربیلا اور غازی بروتھا پن بجلی منصوبے ہیں۔ دریائے جہلم پر 2759 میگاواٹ کے منگلا، نیلم جہلم اور کروٹ پن بجلی منصوبے قائم ہیں۔ 

بھارت اپنی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے حصے کا پانی روکتا ہے تو پاکستان کو پانی کی کمی کے ساتھ پن بجلی منصوبوں سے سستی بجلی کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہو گا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات