کراچی:
ڈیفنس میں لاء کے طلبہ، وکلاء اور پولیس کے درمیان پیش آنے والے تنازع شدت اختیار کرگیا۔ عدالت کے حکم پر ایک پولیس افسر سمیت پانچ اہلکاروں کے خلاف اقدام قتل، دھمکی اور شواہد چھپانے جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمہ عابد حسین ایڈووکیٹ کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں ایس ایچ او ڈیفنس سمیت دیگر چار اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق 24 اپریل کو اسنیپ چیکنگ کے دوران پولیس نے کچھ لاء کے طلبہ کو مشتبہ جان کر روکا جس کے بعد وکلاء اور طلبہ تھانے پہنچے۔ اس موقع پر حالات کشیدہ ہو گئے اور تصادم کی صورتحال پیدا ہو گئی۔
مقدمہ متن کے مطابق اس جھگڑے میں ایک طالب علم زخمی ہوا جسے فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زیر علاج ہے۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ تھانے میں ہنگامہ آرائی پر پہلے ہی ایک مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا جا چکا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کی مزید تفتیش تھانے کے اندر نصب کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے کی جا رہی ہے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔