کریڈٹ ریٹنگ کی عالمی ایجنسی موڈیز نے اپنے جیو پولیٹیکل تجزیے میں کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ جنگی صورت اختیار نہیں کرے گا۔ لیکن حالیہ کشیدہ صورتحال پاکستان کی معاشی نمو پر منفی طور پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔
عالمی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنے کی پیش رفت پیچھے جاسکتی ہے۔ بیرونی قرضوں کے حصول کی صلاحیت اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
موڈیز نے کہا ہے کہ تنازع کا بھارت پر زیادہ منفی اثر نہیں ہوگا، تاہم بھارت کے دفاعی اخراجات اس کے مالی استحکام کو متاثر کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 سیاح کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارتی حکومت نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستانیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی تھی۔
پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کی پیشکش بھی کی گئی، جس کا بھارت کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا، جبکہ چین، ترکیہ اور سوئٹزر لینڈ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے اس مؤقف کی حمایت کی ہے۔