لاہور قلندرز کے ٹیم ڈائریکٹر ثمین رانا کا کہنا ہے کہ ہماری پوزیشن ایسی تھی کہ ہم ٹاپ ٹو میں فنش کر سکتے تھے، کچھ چیزیں ہمارے حق میں نہیں گئیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا میچ بارش کی وجہ سے ختم ہو گیا، کراچی کنگز کے خلاف میچ میں بارش کے بعد کنڈیشنز تبدیل ہوئیں، اب قسمت ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے، ہم جیتیں گے تو پلے آف میں پہنچیں گے۔
ثمین رانا نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم اس وقت چوتھے نمبر پر ہیں، کوالیفائی کریں گے، کراچی کنگز کے خلاف میچ خاصہ کلوز تھا، ہمارے بولرز نے میچز جتوانے بھی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ شکست ہم سب کےلیے دھچکا تھی، مگر ہم ٹورنامنٹ سے باہر نہیں ہوئے، یہی چیز ہمیں متحرک رکھ رہی ہے، حارث رؤف اور شاہین آفریدی پاکستان کا فخر ہیں، وہ دنیا کے بہترین بولرز ہیں، اچھا برا دن آتا ہے۔
ثمین رانا نے کہا کہ میرا شاہین اور حارث رؤف سے تعلق بڑا گہرا ہے، میں ان کو سمجھتا ہوں، ان کو مجھ سے زیادہ دکھ ہے، وہ اچھا کرنے کےلیے بیتاب ہیں، انعام کسی لالچ کی وجہ سے نہیں، پیار کے اظہار کےلیے دیتے ہیں، یہ ہماری روایت ہے جسے باقی ٹیموں نے فالو کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کے لیے ڈو اینڈ ڈائی میچ ہے، غلطی کی کسی کے پاس گنجائش نہیں، لاہور قلندرز کو نام بنانے کی ضرورت نہیں، یہ کہنا زیادتی تھی کہ کہا گیا کہ نعیم کو نام بنانے کے لیے کھلائے جا رہے ہیں، احمد دانیال ہماری ٹیم سے تھا، اچھا کھیلا، ہمیں خوشی ہوئی۔
لاہور قلندرز کے ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ پی ڈی بی کے کئی کھلاڑی دوسری ٹیموں میں کھیل رہے ہیں، ہم نے نام کے لیے نہیں پاکستان کو ٹیلنٹ فراہم کرنے کے لیے کام کیا، بدقسمتی سے ہم دفاع نہیں کر سکے، تیسرا پیسر نہ کھلانے کی وجہ سے ایسا نہیں ہوا، شاہین آفریدی اور حارث رؤف دفاع نہیں کر سکے تو باقی بھی نہیں کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ غلط تاثر ہے کہ 10 سال پورے ہونے کے بعد نئے آنرز بنیں گے، ہم سارے دوبارہ آنر بننے جا رہے ہیں، ایسا ہم 31 دسمبر کو بتا چکے ہیں، ہم 6 فرنچائز مالکان کام جاری رکھیں گے، اگر اب کوئی نہیں کرتا تو بعد کی بات ہے، 10 برسوں میں ہم نے اچھا برا وقت دیکھا ہے، سیکیورٹی، کوویڈ اور فکسنگ کے معاملات دیکھے۔
ثمین رانا کا کہنا ہے کہ ہم نے کرکٹ کی بحالی دیکھی ہے، ہم نے لاہور قلندرز کو مسلسل ہارتے اور پھر مسلسل 2 برس جیتتے دیکھا ہے، سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلائے جاتے ہیں اور اس کے لیے کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔
لاہور قلندرز کے ٹیم ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاہین آفریدی نے کسی انٹرویو میں بدتمیزی نہیں کی، بعض اوقات صورتِ حال کو بھی دیکھنا چاہیے کہ وہ کس فریم آف مائنڈ میں ہے، ہاں یا ناں میں جواب دینا بدتمیزی نہیں، اگر شاہین آفریدی نازیبا بات کرتے تو میں سب سے پہلے تنقید کرتا۔