پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں ہلاک ہونے والے بھارتی فوجی افسر لیفٹیننٹ ونے نروال کی بیوہ ہمانشی ناروال کو سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسر لیفٹیننٹ ونے نروال اپنے ہنی مون کےلیے مقبوضہ کشمیر گئے تھے جہاں وہ مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔
پہلگام واقعے کے بعد بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے اس معاملے کو بنیاد بنا کر کشمیریوں اور مسلمانوں کو نفرت انگیزی کا نشانہ بنایا۔
ایسی صورتحال میں بھارتی فوجی ونے نروال کی بیوہ ہمانشی ناروال نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ وہ مسلمانوں یا کشمیریوں کو نفرت انگیزی کا نشانہ نہ بنائیں۔
ہمانشی ناروال نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ پورا ملک ونے نروال کے لیے دعا کرے کہ وہ جہاں بھی ہوں، پُرسکون ہوں، میں بس یہی کہنا چاہتی ہوں اس کے علاوہ میں دیکھ رہی ہوں کہ ملک میں کشمیریوں اور مسلمانوں سے نفرت بڑھ رہی ہے تو ہم ایسا کچھ نہیں چاہتے بلکہ ہم صرف امن چاہتے ہیں۔
انہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں سیاحوں پر فائرنگ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ہمانشی ناروال کی بھارتی عوام سے پُر امن رہنے کی اپیل انتہا پسند ہندوؤں کو اس قدر ناگوار گزری کہ مسلمانوں اور کشمیریوں کے ساتھ ساتھ اُنہیں بھی نفرت انگیزی کا نشانہ بنا لیا۔
کچھ انتہا پسند ہندو سوشل میڈیا پر ہمانشی ناروال کی ذاتی زندگی کے بارے میں گھٹیا تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں اور کچھ یہ مطالبہ کرتے نظر آ رہے ہیں کہ اب اُنہیں اپنے آنجہانی شوہر کی پنشن نہیں ملنی چاہیے جبکہ کچھ سمجھ دار لوگوں نے بھارتی فوجی افسر کی بیوہ کی حمایت کرتے ہوئے بھارتی حکام سے نفرت انگیزی کا نوٹس لینے کی اپیل بھی کی۔