کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے کراچی ائیرپورٹ پرک ارروائیوں کے دوران مبینہ طور پر جعلی اسٹیمپ اور جعلی پروٹیکٹر اسٹیکرز پر سفر کرنے والے دو مسافروں کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق جناح ٹرمینل پر تعینات امیگریشن عملے نےکارروائیوں کے دوران جعلی اسٹیمپ اور جعلی پروٹیکٹر اسٹیکرز پر سفر کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے اور ملزمان کی شناخت لیورخان اور نعمان کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی کارروائی میں متحدہ عرب امارات جانے والے مسافر لیورخان کو مشتبہ قرار دے کر آف لوڈ کیا گیا، مسافر نے پاکستانی پاسپورٹ پر ورک ویزہ حاصل کر رکھا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ امیگریشن کلیئرنس کےدوران مسافر کو مشکوک پایا گیا اور مسافر کو مزید دستاویزات کی جانچ کے لیے جنرل ری چیکنگ افسرکے پاس بھیجا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافر کے پاسپورٹ پر آمد کی جعلی اسٹیمپس پائی گئیں، آئی بی ایم ایس سے تصدیق پر معلوم ہوا کہ مسافرکی کوئی آمد درج نہیں تھی اور پاسپورٹ پر کسی بھی روانگی کی مہر موجود نہیں تھی۔
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافر انگوراڈہ بارڈر کے ذریعے غیرقانونی آمدورفت کرتا رہا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایک اور کارروائی میں ازبکستان جانے والے مسافر نعمان کو جعلی پروٹیکٹر اسٹیکرز پر آف لوڈ کیا گیا، مسافر پاکستانی پاسپورٹ پر وزٹ ویزہ لےکر سفر کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش کےمطابق مسافر کے پاسپورٹ پر لگی پروٹیکٹر اسٹیکر مشکوک پائے گئے، ریگولاسسٹم کی فرانزک رپورٹ کے مطابق اسٹیکر کے سکیورٹی فیچرز، مائیکروپرنٹنگ اور دیگر علامات غائب تھیں اور اسٹیکر نمبر بھی درج نہیں تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ مسافر نےانکشاف کیا کہ وہ سعودی عرب میں ملازمت کے لیےسفر کر رہا تھا اور الطاف کھوسو اور جہانگیر بھٹو نامی ایجنٹس کےساتھ رابطے میں تھا، مسافر نے مذکورہ ایجنٹس کو سعودی ویزہ اور پروٹیکٹر اسٹیکرکے لیے 3 لاکھ 80 ہزار روپے ادا کیےتھے اور مذکورہ ایجنٹس نےمتعدد شہریوں سے رقم وصول کی۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ آف لوڈ کے بعد گرفتار مسافروں کو قانونی کارروائی کےلیے ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔