23 C
Lahore
Sunday, May 4, 2025
ہومغزہ لہو لہوکراچی سپر ہائی وے پر ڈکیتی: جانور خریدنے جانیوالے 95 لاکھ سے...

کراچی سپر ہائی وے پر ڈکیتی: جانور خریدنے جانیوالے 95 لاکھ سے محروم



کراچی:

اورنگی ٹاؤن سے 30 اپریل کی شب میر پور خاص جانوروں کی خریداری کے لیے جانے والے ایک درجن سے زائد قصابوں کو مسلح ملزمان نے سپرہائی وے ٹول پلازہ کے قریب روک کر 95 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ لی۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ گڈاپ سٹی تھانے میں درج کر لیا، مدعی مقدمہ فرحان نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ 30 اپریل 2025 کو وہ دیگر قصاب ساتھیوں کے ہمراہ جانوروں کی خریداری کے لیے میر پور خاص مویشی منڈی جا رہے تھے۔

انہوں نے  بتایا کہ 29 اور 30 اپریل کی درمیانی شب 2 بجکر 45 منٹ پر ہم سپرہائی وے ٹول پلازہ کے قرب ہائی ایس میں سوار ہوکر جارہے تھے کہ اچانک ایک سفید رنگ کی ویگر گاڑی آئی اور سائیڈ دیکر ہمارے گاڑی کو روکا اور اس میں سے 8 افراد اترے جس میں سے چار سفید رنگ کے شلوار قمیض پہنے ہوئے تھے اور دیگر چار افراد سیاہ رنگ کی شرٹ اور خاکی رنگ کی پینٹ پہنے ہوئے تھے، ایک شخص کے پاس پڑا اسلحہ اور دیگر کے پاس پستول تھے۔

 فرحان نے بتایا کہ ملزمان نے اسلحہ کے زور پر ڈرا دھمکا اس سے 10 لاکھ 25 ہزار روپے نقد، قصاب احمر رضا سے 10 لاکھ 80 ہزار روپے، محمد اسلام سے 6 لاکھ روپے، حامد سرور سے 8 لاکھ 26 ہزار روپے، بابر عالم سے 3 لاکھ 45 ہزار روپے، اشرف قریشی سے 2 لاکھ 20 ہزار روپے، حسن سے 17 ہزار، سلمان سے 2 لاکھ 80 ہزار روپے، حمزہ اشرف سے 4 لاکھ روپے، محمد وسیم سے 10 لاکھ 20 ہزار روپے، محمد طاہر سے 10 لاکھ 25 ہزار روپے، جمیل سے 3 لاکھ 80 ہزار روپے، افسر جاوید سے 2 لاکھ  روپے، محمد کاشف سے 2 لاکھ 25 ہزار روپے، محمد علی سے 5 لاکھ روپے موبائل فون، محمد رضا سے 2 لاکھ 80 ہزار روپے اور ڈرائیو احسان علی سے 19 ہزار روپے لو ٹ کر فرار ہوگئے۔

مدعی فرحان اور دیگر قصابوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہر ہفتے جانوروں کی خریداری کے لیے میر پور خاص جاتے ہیں اور گاڑی اڈے کے منیجر گلزار سے بذریعہ فون بک کراتے ہیں، واردات میں ملوث 4 افراد پولیس کے یونیفارم میں ملبوس تھے جس کے بارے میں انہوں نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے اپنے بیان میں ڈیوٹی افسراے ایس آئی لیاقت علی کو بتایا تھا تاہم انہوں نے یہ چیز ایف آئی آر میں درج نہیں کی۔

انہوں نے بتایا کہ واردات کے چند سیکنڈ بعد ہی ایک سیاہ رنگ کی ویگو میں سوار اے ایس آئی موقع پر پہنچا اور پوچھا کہ لٹ گئے جب انہوں نے ہاں کہا اور نشاندہی کی کہ وہ ملزمان کی گاڑی جا رہی ہے جس پر وہ سیاہ ویگو ملزمان کی گاڑی کے تعاقب میں چلی گئی اور پھر واپس نہیں آئی اسی دوران مدد گار 15 کی موبائل بھی موقع پر پہنچ گئی اور بتایا کہ آپ کی طرف سے کال کی گئی ہے جبکہ ہمارے تو سارے موبائل ملزمان لوٹ کر لے گئے تھے ہم میں سے کسی نے 15 پر اطلاع نہیں کی۔

مدعی نے کہا کہ پولیس نے جو تیزی دکھائی ہے وہ ایک سوالیہ نشان ہے، متاثرہ افراد نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر واقعہ کا نوٹس لیں اور واردات میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری طور پر گرفتار کر کے ان کی لوٹی گئی رقم اور دیگر سامان واپس دلوائیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات