کراچی:
نوشکی میں آئل ٹینکر دھماکے میں زخمی ہونے والے مزید 5 افراد نجی اسپتالوں میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ، جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8 ہوگئی۔
ترجمان ایدھی کے مطابق 28 اپریل کو نوشکی میں آئل ٹینکر دھماکے میں مجموعی طور پر 38 افراد جھلس کر زخمی ہوئے تھے جن میں سے شدید زخمی ہونے والے 24 افراد کو 29 اپریل کو ایدھی ائیر ایمبولینس کے ذریعے علاج و معالجے کے لیے کراچی منتقل کیا جا رہا تھا جس میں سے 38 سالہ محمود احمد ولد رستم نامی شخص دوران پرواز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا ۔
جھلس کر زخمی ہونے والے 17 افراد کو اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال اور 6 افراد کو گلشن اقبال میں واقع ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ یکم مئی کو گلشن اقبال کے نجی اسپتال میں زیر علاج 2 افراد طیب شاہ اور جہانزیب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
بعد ازاں جمعہ کی شب 12 بجے سے ہفتے کی صبح 9 بجے تک 4 افراد اسٹڈیم روڈ کے نجی اسپتال اور ایک شخص گلشن اقبال کے نجی اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم تور گئے۔ اس طرح کراچی لائے جانے والے 24 میں سے 8 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ 16 افراد کراچی کے نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
جمعہ کی شب 12 بجے سے ہفتے کی صبح تک جاں بحق ہونے والوں میں 18 سالہ سلمان ولد اختر ، 17 سالہ وزیر احمد ولد نذیر احمد ، 26 سالہ در محمد ولد فیض محمد ، 25 سالہ عبدالباسط ولد محمد رفیق اور 28 سالہ مصطفیٰ ولد آغا محمد شامل ہیں ۔ جاں بحق ہونے والے پانچوں افراد کی لاشیں ایدھی ھوم سراب گوٹھ سرد خانے منتقل کر دی گئیں ۔
بلوچستان کے علاقے نوشکی میں آئل ٹینکر کے اندر دھماکے سے جھلس کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہو گئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ٹرک اڈا کے قریب آگ لگنے کے بعد تیل سے بھرے ٹرک میں دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کے بعد علاج کے لیے کراچی منتقل کیے گئے زخمیوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ مجموعی طور پر 40 سے زائد زخمیوں میں سے 2 پہلے ہی انتقال کر چکے تھے جب کہ مزید 4 افراد گزشتہ شب دورانِ علاج جانبر نہ ہو سکے۔
جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 18 سالہ سلمان ، 17 سالہ وزیر احمد ، 26 سالہ در محمد، 25 سالہ عبدالباسط کے ناموں سے ہوئی۔ چاروں کی لاشیں ایدھی ہوم سراب گوٹھ سرد خانے منتقل کردی گئی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نوشکی میں تیل کے ٹرک میں دھماکے سے 40 سے زائد افراد زخمی، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
یاد رہے کہ 2 روز قبل بھی طیب شاہ اور جہانزیب دوران علاج جاں بحق ہوگئے تھے۔
قبل ازیں شدید زخمی 24 افراد کو خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی ائیر بیس منتقل کیا گیا تھا، جہاں سے ایمبولینسوں کے ذریعے نجی اسپتالوں میں علاج کے لیے داخل کیا گیا تھا۔ واقعے کے 17 زخمی کراچی کے مختلف نجی اسپتالوں میں تاحال زیر علاج ہیں۔