مودی سرکار نے پاکستانیوں کے بغض میں ایک اور اقدام اٹھاتے ہوئے اپنے ہی شہریوں کی زندگی اجیرن کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت دہلی کی عوام کو اب اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے آدھار، پین اور راشن کارڈ کے ساتھ ساتھ مزید دو دستاویزات بھی پولیس کو دکھانے ہوں گے۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے شہریت ثابت کرنے سے متعلق ایک بڑا فیصلہ کیا ہے، دہلی کی عوام کو شہریت ثابت کرنے کےلیے اپنے ساتھ دو دستاویزات رکھنے ہوں گے۔
دہلی پولیس کی نئی ہدایات کے مطابق صرف ووٹر شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کو ہندوستانی شہریت کا ثبوت سمجھا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے لیے گئے اس فیصلے کا مقصد دہلی میں غیرملکی خصوصاً مسلمان اور پاکستانی رہائشیوں کی شناخت کرنا ہے۔
اس سے قبل بھارتی حکومت برتھ سرٹیفکیٹ اور ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کو شہریت ثابت کرنے کےلیے بنیادی دستاویز مانتی تھی۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ دہلی میں موجود تقریباً 3500 پاکستانی شہریوں میں سے اب تک 400 سے زائد کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی دارالحکومت دہلی میں مسلم شہریوں کے خلاف خصوصی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔