پاکستان میں بننے والے ڈرامے ناصرف پاکستان بلکہ بنگلادیش، ترکیہ اور بھارت میں بھی بےحد پسند کیے جاتے ہیں۔
پاکستانی ڈراموں کی کہانیاں اور ان میں منجھے ہوئے بہترین فنکاروں کی جانب سے ادا کیے گئے کردار ڈرامہ شائقین کو پہلی قسط سے آخری تک دیکھنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی مگر یہ بات پڑوسی ملک کی پُرتشدد جماعت بی جے پی اور مودی سرکار کو کون سمجھائے۔
حال ہی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی آڑ میں بھارت نے ایک بار پھر پاکستانی ڈراموں پر پابندی عائد کردی ہے جس کے نتیجے میں سرحد کے اس پار تو کوئی اثر نہیں ہوا مگر سرحد کے اُس پار سے عوام اپنی ہی حکومت کے فیصلے پر نالاں نظر آ رہی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارتی صارفین کی ایک نہیں دو نہیں بلکہ کئی ویڈیوز وائرل ہیں جن میں انہیں پاکستانی ڈراموں کی بندش پر اداس، خفا، نالاں اور ان کی زندگیوں میں انٹرٹینمٹ سمیت میعاری کانٹینٹ کی کمی کا اظہار کرتے ہوئے سُنا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آ رہا کہ اب پاکستانی ڈراموں کے بغیر آگے کی زندگی کیسے کٹے گی؟
بھارتی سوشل میڈیا پر متعدد پوسٹس میں یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ اب پاکستانی ڈراموں کو وی پی این کے ساتھ کیسے اور کہاں دیکھا جا سکتا ہے؟