پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نریندر مودی کو سندھو کا گلا گھونٹنے کی اجازت نہیں دیں گے، سندھو پر حملہ ہوگا تو پھر یا تو سندھو سے پانی بہے گا یا اُن کا خون بہے گا، ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن آخری دم تک مقابلہ کریں گے، ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
میرپور خاص میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ
عوام قائد جمہوریت کے ساتھ تھے اس لیے آج ملک میں مزدوروں کے حقوق ہیں، پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، صوبے کے سیاسی یتیم احتجاج نہیں جشن منا رہے تھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ذوالفقار بھٹو اور شہید محترمہ کی جماعت ہے، پیپلز پارٹی میری جماعت ہے ہم کسی کے سامنے نہیں جھکتے،
نگراں حکومت کے دوران صدر عارف علوی کے دور میں 2 فیصلے لیے گئے، ایک ایکنک نے فیصلہ کیا کہ نئی نہریں بنیں گی، دوسرا ارسا نے غیر قانونی فیصلہ کیا۔
پی پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ارسا نے جعلی سرٹیفکیٹ جاری کیا کہ پانی نہروں کے لیے دستیاب ہے، یہ دونوں فیصلے حکومت سندھ اور آصف زرداری کے صدر بننے سے پہلے تھے، سی سی آئی ہی حتمی فورم ہے، جس میں یہ فیصلے ہونے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر زرداری نے طے کیا کہ دریائے سندھ پر نیا کینال نہیں بننے دیں گے، صدر زرداری نے وعدہ کیا جس صوبے کا پانی ہے وہ اسی کا ہوگا، سیاسی یتیموں نے صدر زرداری کے خلاف آواز اٹھائی، صدر زرداری کی آواز سن کر پیپلز پارٹی کے جیالوں نے اپنا احتجاج تیز کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مشن تھا کہ سندھو کو بچانا ہے، ہم نے مل کر سندھو بچایا ہے، پرامن طریقے سے بات پر قائل کرنا یہی سیاست ہے۔