37 C
Lahore
Monday, April 28, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںکینیڈا کی وزارت عظمیٰ کیلئے لبرل پارٹی اور کنزرویٹو پارٹی میں مقابلہ،...

کینیڈا کی وزارت عظمیٰ کیلئے لبرل پارٹی اور کنزرویٹو پارٹی میں مقابلہ، فیصلہ ووٹرز آج کریں گے


تصویر سوشل میڈیا۔

کینیڈا کی وزارتِ عظمیٰ کا تاج کس کے سر سجے گا؟ آج صبح نو بجے سے رات نو بجے تک کینیڈا کے ووٹرز فیصلہ کریں گے، جن کی کل تعداد دو کروڑ 76 لاکھ 42 ہزار ہے۔ 

ان میں 73 لاکھ شہری ایڈوانس پول میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر چکے ہیں۔ درجنوں سیاسی جماعتوں کی موجودگی کے باوجود کینیڈا کے وفاقی انتخابات صرف دو جماعتوں لبرل پارٹی اور کنزرویٹو پارٹی کے درمیان سیاسی جنگ بن چکی ہے۔ 

جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد اسٹیٹ بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ کے سابق گورنر مارک کارنی نے لبرل پارٹی کی قیادت سنبھالی تو اس جماعت کو زندگی اور مقبولیت دونوں مل گئی۔

جبکہ دوسری جانب پیئر پولی ایو کی قیادت میں کنزرویٹو پارٹی انہیں کانٹے کی ٹکر دے رہی ہے۔ مارک کارنی مقبولیت میں چند پوائنٹس آگے ہیں مگر کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار مختلف حلقوں میں سخت مقابلہ کر رہے ہیں۔

کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں پاکستانی کمیونٹی بھی کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ 50 سے زائد پاکستانی نژاد امیدوار مختلف سیاسی جماعتوں سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ 

لبرل پارٹی کے پلیٹ فارم سے 15 پاکستانی نژاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان میں پانچ امیدوار سلمیٰ زاہد، اقرا خالد، شفقت علی، یاسر نقوی اور سمیر زبیری ارکانِ پارلیمنٹ رہ چکے پیں۔

لبرل پارٹی کے دوسرے پاکستانی نژاد امیدواروں میں اسلم رانا، مبارک احمد، حفیظ ملک، ذیشان خان، شہناز منیر، غضنفر تارڑ، ایاز بنگش، عزیز میاں، گل خان اور نجم نقوی نمایاں ہیں۔ 

کنزرویٹو پارٹی سے پاکستانی امیدوار محمد اسحاق، ندیم اکبر اور ٹم اقبال  الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ باقی امیدوار، فیڈرل این ڈی پی، پیپلز پارٹی، سنٹسرٹ پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کچھ آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات