وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، شہباز شریف نے ایران کے شہر بندر عباس دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مشکل گھڑی میں برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑا ہے، ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔
دونوں رہنماؤں نے خطے کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا، وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیزیوں پر پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے،
خطے میں امن چاہتے ہیں، ایران بھی اس سلسلے میں کردار ادا کرنا چاہے تو خیر مقدم کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا پہلگام حملے سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے تیار ہے، پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول، پاکستان اپنے حق کا دفاع کرے گا، پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔
ایرانی صدر نے بندر عباس کے سانحے پر وزیر اعظم کے یکجہتی کے پیغام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے وزیر اعظم کو دورہ تہران کی دعوت بھی دی۔
خیال رہے کہ ایران کے شہر بندر عباس میں شہید رجائی پورٹ پر دھماکا ہوا، جس میں 5 افراد جاں بحق اور 700 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایرانی حکام کے مطابق دھماکے سے قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا، دھماکا ممکنہ طور پر کیمیکل کے گودام میں ہوا، فائر ٹینڈرز آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔