یورپین ملک ویٹیکن نے 88 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے رومن کیتھولک چرچ کے 266 ویں سربراہ پوپ فرانسس کی کھلے تابوت میں موجود تصاویر جاری کر دیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ تصاویر ویٹیکن میں پوپ فرانسس کی رہائش گاہ کاسا سانتا مارٹا میں لی گئی تھیں۔
کھلے تابوت میں موجود پوپ فرانسس کی تازہ ترین تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہیں آخری سفر کے لیے سرخ لباس پہنایا گیا ہے۔
ان تصاویر میں پوپ فرانسس کے سر پر ایپسکوپل میٹر (پوپ کے سر پر پہنی جانے والی مخصوص تاج نما ٹوپی) اور ہاتھ میں منفرد اور مخصوص مالا بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ کل بروزہ ہفتہ پاپ فرانسس کی آخری رسومات سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں درجنوں عالمی رہنماؤں اور ان کے لاکھوں چاہنے والوں کی شرکت متوقع ہے۔
ویٹیکن کے ذرائع کے مطابق پوپ فرانسس کی آخری رسومات کا آغاز کل صبح سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کیا جائے گا جبکہ یہ 9 روزہ سوگ کا پہلا دن ہو گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ پوپ فرانسس کی تدفین سادہ رسومات کے ساتھ ادا کی جائیں گی، ویٹیکن کے نومبر 2017ء کے اعلان میں سادہ رسومات کا ذکر کیا گیا تھا اور اسی پر عمل کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہی وجہ ہے کہ پوپ فرانسس کے لیے صنوبر، سیسہ اور بلوط سے بنے تابوت کے بجائے سادہ لکڑی اور زنک سے بنے تابوت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کیتھولک چرچ کے سربراہ کو عام طور پر موت کے 4 سے 6 دن بعد دفنایا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انتقال کرنے والے ہر پوپ کو سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں دفن کرنے کا رواج ہے مگر توقع کی جا رہی ہے کہ پوپ فرانسس کو ویٹیکن کے باہر سانتا ماریا میگیور کے باسیلیکا میں سپردِ خاک کیا جائے گا کیوں کہ یہ مقام ان کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک تھا اور یہ ان کی بطور آخری آرام گاہ وصیت بھی تھی۔
یاد رہے کہ ویٹیکن کی جانب سے پوپ فرانسس کی موت سے متعلق جاری کیے گئے سرٹیفکیٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پوپ کی موت فالج کے دورے کے سبب ہوئی۔
پوپ فرانسس فالج کے سبب پہلے کوما میں چلے گئے تھے اور ان کے دل نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
سرٹیفکیٹ نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ موت کی تصدیق الیکٹرو کارڈیوگرام ریکارڈنگ سے ہوئی ہے۔