33 C
Lahore
Thursday, April 24, 2025
ہومانٹرٹینمنٹکنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی ایک اور قانونی بحران کا شکار

کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی ایک اور قانونی بحران کا شکار


—فائل فوٹو

بھارتی اداکارہ اور رکنِ پارلیمنٹ کنگنا رناوت کی زیرِ ہدایت فلم ایمرجنسی جو رواں سال جنوری میں ریلیز ہونا تھی، ایک اور تنازع میں الجھ گئی۔

 پہلے ہی متعدد تنازعات سے دوچار اس فلم کو اب سینئر بھارتی صحافی اور مصنفہ کومی کپور کے الزامات کا سامنا ہے، جنہوں نے فلم سازوں پر اُن کے کام کے غلط استعمال اور تاریخی سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

کومی کپور کا دعویٰ ہے کہ کنگنا کی پروڈکشن کمپنی مانی کارنیکا فلمز پرائیویٹ لمیٹڈ نے نیٹ فلکس کے تعاون سے ان کی مشہور کتاب دی ایمرجنسی: اے پرسنل ہسٹری کو غلط انداز میں استعمال کیا اور فلم کو ان کی کتاب پر مبنی ظاہر کیا، حالانکہ فلم کی تیاری میں کئی شرائط کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

مصنفہ کے مطابق ان کے اور پروڈیوسرز کے درمیان جو سہ فریقی معاہدہ طے پایا تھا، اس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ فلم میں شامل مواد عوامی تاریخی ریکارڈ سے متصادم نہیں ہونا چاہیے، مزید یہ کہ فلم کی تشہیر میں نہ تو مصنف کا نام اور نہ ہی کتاب کا ذکر ان کی پیشگی تحریری اجازت کے بغیر استعمال کیا جا سکتا تھا۔

کومی کپور نے یہ بھی بتایا کہ میں فلم کی ریلیز سے قبل گووا میں موجود تھی اور اس اعتماد پر فلم نہیں دیکھ سکی کہ معاہدے کی پاسداری کی جائے گی، تاہم فلم ساز آج بھی یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ فلم میری کتاب پر مبنی ہے، جس پر مجھے سخت اعتراض ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے متعلق میں پہلے ہی دو قانونی نوٹس ارسال کر چکی ہوں، مگر فلم سازوں کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

کومی کپور نے اگست 2023ء کی ایک واٹس ایپ چیٹ کا بھی حوالہ دیا ہے، جو کنگنا رناوت کے بھائی اکشت رناوت کے ساتھ ہوئی تھی، جس میں انہوں نے زور دیا تھا کہ فلم میں ان کی کتاب کا صرف حوالہ دیا جا سکتا ہے، مگر اسے کتاب پر مبنی کہنا معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔

واضح رہے کہ فلم ایمرجنسی بھارت میں ایمرجنسی کے دور اور اس کے دوران پیش آنے والے سیاسی و سماجی حالات کو موضوع بناتی ہے، جس میں کنگنا نے سابق وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کیا ہے، فلم میں دیگر اہم کردار انوپم کھیر، شریاس تلپڑے، وشاک نائر، ملند سومن اور ستیش کوشک نے نبھائے ہیں۔

 سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (CBFC) نے فلم کی منظوری کچھ عرصہ روکے رکھی، لیکن بعد ازاں چند ترامیم کے ساتھ اسے U/A سرٹیفکیٹ جاری کر دیا گیا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات