بھارت کی متعدد ریاستوں میں انتہا پسند ہندوؤں نے پہلگام واقعے کا غصہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم طلبا پر اتارنا شروع کردیا۔
پہلگام واقعے پر اپنی ناکامی اور نااہلی کو چھپانے کے لیے مودی سرکار کے ہندوتوا کے کارندوں نے بھارت مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لیے زمین تنگ کردی۔
مقبوضہ کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے بتایا کہ مشتعل ہجوم نعرے بازی کرتے ہوئے کشمیری طلبا کو ہاسٹل سے نکال رہے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اتراکھنڈ، اترپردیش اور ہماچل پردیش میں کشمیری طلبا کو ہاسٹل سے جبری بیدخل کیا جا رہا ہے۔
کئی جامعات میں کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ہراساں کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔
ہندوتوا کے غنڈوں کی اس کھلی بدمعاشی پر پولیس نے چپ سادھی ہوئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بے کس طلبا کی کہیں سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے طلبا کو واپس اپنے علاقوں میں لوٹ جانے کے لیے دھمکایا جا رہا ہے۔ جس سے ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔