24 C
Lahore
Thursday, April 24, 2025
ہومانٹرٹینمنٹوہ عظیم الشان عمارت جسکی تعمیر 600 سال میں مکمل ہوئی

وہ عظیم الشان عمارت جسکی تعمیر 600 سال میں مکمل ہوئی


(24نیوز)جرمنی کے شہر کولون (Cologne) میں واقع کولون کیتھیڈرل (Cologne Cathedral) نہ صرف ایک شاندار گوتھک طرز کی تعمیر ہے بلکہ تاریخ، مذہب، اور اسرار سے بھی جُڑی ہوئی ہے۔

یہ دراصل ایک گرجا گھر ہے جو صدیوں کی محنت کا نتیجہ ہے اور اپنے عجیب و غریب قصوں اور دیومالائی کہانیوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔

تعمیر کی داستان
کولون کیتھیڈرل کی تعمیر کا آغاز 1248ء میں ہوا، جب اس وقت کے مسیحی رہنماؤں نے ایک شاندار عبادت گاہ کی بنیاد رکھی۔ 

  اس کا مقصد سینٹ پیٹر اور دیگر مسیحی مقدس ہستیوں کی باقیات کو محفوظ رکھنا تھا، جو مبینہ طور پر کولون میں لائی گئی تھیں، تاہم یہ تعمیر مکمل ہونے سے پہلے ہی 1473ء میں روک دی گئی اور کئی صدیوں تک یہ عمارت ادھوری رہی۔

انیسویں صدی میں جب یورپ میں گوتھک طرزِ تعمیر کو دوبارہ مقبولیت حاصل ہوئی، تو 1842ء میں کولون کیتھیڈرل کی تعمیر دوبارہ شروع کی گئی، بالآخر 1880ء میں تقریباً 632 سال بعد، یہ گرجا مکمل ہوا۔

کولون کیتھیڈرل دنیا کے سب سے بڑے چرچوں میں شمار ہوتا ہے، اس کے دو بلند و بالا مینار 157 میٹر (515 فٹ) اونچے ہیں، جو اسے یورپ کی سب سے اونچی کلیسائی عمارتوں میں سے ایک بناتے ہیں۔

اس کی دیواروں پر انتہائی پیچیدہ نقش و نگار، شیشوں کے شاندار رنگین کھڑکیاں اور ستونوں کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو سحر میں جکڑ لیتی ہے۔
کولون کیتھیڈرل کے حوالے سے کئی دیومالائی قصے مشہور ہیں، ایک کہانی کے مطابق اس عمارت کے معمار نے اپنی روح شیطان کے ہاتھ بیچ دی تھی تاکہ وہ اسے مکمل کر سکے، مگر جب معمار نے اسے دھوکہ دینے کی کوشش کی، تو شیطان نے بدلہ لیتے ہوئے تعمیر کا کام رکوا دیا اور یہی وجہ ہے کہ کیتھیڈرل کی تعمیر کئی صدیوں تک مکمل نہ ہو سکی۔

ایک اور کہانی کے مطابق، کہا جاتا ہے کہ اگر کبھی کولون کیتھیڈرل مکمل طور پر تباہ ہو گیا، تو یہ قیامت کی نشانی ہوگی، اسی وجہ سے دوسری جنگِ عظیم میں، جب کولون کے بیشتر حصے تباہ ہوگئے، کیتھیڈرل کو خاص طور پر محفوظ رکھنے کی باقاعدہ کوشش کی گئی۔
• کولون کیتھیڈرل 1880ء سے 1884ء تک دنیا کی سب سے بلند عمارت تھی، تاہم واشنگٹن مونیومنٹ کے تعمیر کے بعد اس سے یہ اعزاز چھن گیا۔

• دوسری جنگ عظیم کے دوران اتحادی بمباری میں پورا کولون شہر تباہ ہوگیا تھا، مگر کولون کیتھیڈرل کھڑا رہا، حالانکہ اس کے اطراف میں کئی بم گرے تھے۔

• کولون کیتھیڈرل میں “تین مجوسی بادشاہوں” (Three Wise Men) کی باقیات محفوظ ہیں، جنہیں مقدس مانا جاتا ہے۔

• ہر سال لاکھوں سیاح اور زائرین اس عظیم یادگار کو دیکھنے آتے ہیں، جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔

 یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ کولون کیتھیڈرل ایک تعمیراتی عجوبہ ہے، جو صدیوں پر محیط تعمیر، تباہی، اور بحالی کی کہانیوں سے جُڑا ہوا ہے۔

یہ نہ صرف گوتھک فنِ تعمیر کا عظیم نمونہ ہے بلکہ ایک ایسا مقام بھی ہے، جہاں تاریخ، عقیدہ اور اسرار ایک دوسرے سے جُڑ جاتے ہیں۔

یہ گرجا آج بھی دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش کا مرکز ہے، جو اس کیتھیڈرل کے اسرار کو سمجھنے اور اس کی شان و شوکت کو دیکھنے جوق در جوق آتے ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات