27 C
Lahore
Wednesday, April 23, 2025
ہومتعلیم اور صحتہائی بلڈ پریشر پر قابو پا کر ڈیمینشیا کے خطرے کو 13...

ہائی بلڈ پریشر پر قابو پا کر ڈیمینشیا کے خطرے کو 13 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے، تحقیق


ایک نئی سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر (بلند فشار خون) پر قابو پا کر ڈیمینشیا کے خطرے میں نمایاں کمی کی جا سکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا صرف دل اور گردوں کی صحت کے لیے ہی فائدہ مند نہیں بلکہ یہ دماغ کو لاحق ہونے والی بیماریوں، خصوصاً یادداشت کی کمزوری اور الزائمر جیسے امراض سے بھی بچانے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

یہ تحقیق آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف سڈنی کے سائنسدانوں نے کی، جنہوں نے 28 ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 34 ہزار افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ 

انہوں نے معلوم کیا کہ جن لوگوں نے وقت پر ہائی بلڈ پریشر کا علاج شروع کیا اور اسے نارمل سطح پر رکھا، ان میں ڈیمینشیا کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہو گیا۔

اس تحقیق کی سربراہی کرنے والی پروفیسر روتھ پیٹرز کا کہنا ہے کہ اس سے اس بات کی مزید تصدیق ہوئی ہے کہ بلڈ پریشر کی مناسب مانیٹرنگ اور اس پر قابو پانا بڑھتی عمر میں دماغی صحت برقرار رکھنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔

یہ بات خاص طور پر اہم ہے کیونکہ دنیا بھر میں ڈیمینشیا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور 2050 تک اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد دگنی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ماہرین نے تجویز دی ہے کہ درمیانی عمر میں ہی بلڈ پریشر چیک کروانا اور اگر ضرورت ہو تو دوائی کے ذریعے اس کا علاج شروع کرنا ڈیمینشیا سے بچاؤ کی ایک مؤثر حکمت عملی ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ ڈیمینشیا کوئی ایک بیماری نہیں بلکہ دماغی کمزوریوں کی ایک مجموعی اصطلاح ہے، جس میں الزائمر سب سے عام ہے۔ اس کا تعلق یادداشت، سوچنے کی صلاحیت اور روزمرہ کاموں پر اثر انداز ہونے والے مسائل سے ہوتا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات