39 C
Lahore
Wednesday, April 23, 2025
ہومکھیلوں کی خبریںپی ایس ایل بڑا برانڈ کیوں نہ بن سکا؟ راشد لطیف نے...

پی ایس ایل بڑا برانڈ کیوں نہ بن سکا؟ راشد لطیف نے بتادیا


اسکرین گریب بشکریہ جیو پوڈکاسٹ

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے پاکستان سپر لیگ کے بڑا برانڈ نہ بننے کے پیچھے چھپی خامیوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

معروف سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے حال ہی میں جیو پوڈکاسٹ میں شرکت کی، اس دوران انہوں نے ماضی اور حالیہ کرکٹ اور کھلاڑیوں سے متعلق کھل کر بات کی۔

راشد لطیف نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 90 کی دہائی کی کرکٹ ٹیم بنانے کے لیے نئے پلیئرز کو لانا پڑے گا، ہم بگ 4 میں بھی آسکتے ہیں اگر ہم جیتنے کی چاہ رکھتے ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ سے ہمارا لگاؤ بہت ہے روزانہ کی بنیاد پر کھیل رہے ہیں اگر ہم جیتنا چاہتے ہیں تو بگ 4 میں بھی آ سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ بورڈ اور ٹیم میں کچھ ایسے لوگوں کو لانا ہوگا جو صرف پاکستان کا سوچیں، ایسے لوگوں کو کم کرنا ہوگا جو کسی کے منظورِ نظر ہوں۔

راشد لطیف نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کو کرکٹر نہیں چلا سکتے، کرکٹ بورڈ کے لیے پروفیشنلز کو لانا ہوگا، ایسے لوگ کرکٹر اور پروفیشنلز دونوں ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ سوچیں کہ آئی پی ایل آج ہزاروں کروڑوں کا کیسے بن گیا جبکہ ہمارا پی ایس ایل آج کوڑیوں کے برابر ہے، پہلے دو سال ہمارا برانڈ بہت اچھا رہا مگر بعد میں اس نے اپنی شناخت کھودی، ہمارے یہاں نیت کا فطور ہے کہ ہر چیز کھا جاؤ۔

راشد لطیف نے کہا کہ آئی پی ایل اور بگ بیش زیادہ کما نہیں رہے مگر لیگ ان کی بہت بڑی ہو گئی ہے۔

سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کے جو کھلاڑی ہیں ان کی تنخواہ آج بھی وہی ہے جو پہلے سیزن میں تھی، بنگلادیش نے پیسے بڑھا کر اپنی لیگ کو دوبارہ زندہ کر لیا ہے، پی ایس ایل دوسرے نمبر پر ہونے کا دعویٰ کرتی تھی آج چھٹے نمبر پر آ گئی ہے۔

راشد لطیف نے متعدد لیگز کا نام لیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آج کئی لیگز بن کر شہرت حاصل کر چکی ہیں مگر آپ نے پی ایس ایل سے کیا کمایا ہے، ہم ٹی وی پر پی ایس ایل کو بہت بڑا کر کے دکھا رہے ہیں مگر دیکھا جائے تو پی ایس ایل بہت چھوٹی ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات