پہلگام واقعے کے بعد پاکستانی اداکار فواد خان کی فلم ’’ابیر گلال‘‘ شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہے اور بھارتیوں نے ایک مرتبہ پھر فالس فلیگ آپریشن کا بہانہ بنا کر پاکستانی فنکاروں پر وار کرنا شروع کردیا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں منگل کے روز پیش آنے والے واقعے میں 28 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے۔
فواد خان کی فلم ابیر گلال کا ٹیزر یکم اپریل کو جاری ہوا تھا اور اس کے بعد سے سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ گئی جہاں پاکستانی اداکار کی کاسٹنگ پر خاص طور پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔
بھارتی فلم اور ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر اشوک پنڈت نے فلم کی ریلیز کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا، ’یہ محض ایک فلم کا مسئلہ نہیں، بلکہ قوم کی سلامتی کا سوال ہے۔ ہم بار بار کہہ چکے ہیں کہ پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کیا جائے۔ جو لوگ ملک کے خلاف ہتھیار اٹھا رہے ہیں، ان کے فنکاروں سے تعلق رکھنا شرمناک ہے۔‘
اشوک پنڈت نے کرکٹ میچز اور بیرون ملک شوز میں پاکستانی فنکاروں کی موجودگی پر بھی اعتراض اٹھایا اور کہا، ’اگر ان فلم سازوں کے اپنے خاندان دہشتگردی کا نشانہ بنتے تو وہ کبھی فواد خان کے ساتھ کام نہ کرتے۔‘
اسی طرح فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سنی ایمپلائز (FWICE) کے صدر بی این تیواری نے بھی اعلان کیا کہ ’ہم ابیر گلال کو بھارت میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے، اگر فلم ریلیز ہوئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
ادھر سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد بھی فلم کے بائیکاٹ کی اپیل کر رہی ہے۔ ابیر گلال کی ہدایت کاری آرٹی ایس بگڑی نے کی ہے اور اس کی ریلیز 9 مئی کو متوقع ہے۔