31 C
Lahore
Wednesday, April 23, 2025
ہومتعلیم اور صحتفالج کو ایزی نہ لیںیہ مرض جان لیوا ہو سکتا ہےنئی تحقیق...

فالج کو ایزی نہ لیںیہ مرض جان لیوا ہو سکتا ہےنئی تحقیق کیا بتاتی ہے؟



(ویب رپورٹ)فالج کا مرض بے احتیاطی سے جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے،فالج کے شکار فرد کا فوری علاج نہ ہو تو موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہےموجودہ دور میں جوان افراد میں فالج جیسے مرض کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حالیہ نئی تحقیق میں اسکی اہم ممکنہ وجہ کو دریافت کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فالج ایسا مرض ہے جو دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔فالج کے شکار فرد کا فوری علاج نہ ہو تو موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر اور علامات پر نظر رکھنا ضروری ہے۔فالج کی 2 اقسام ہیں ایک برین ہیمرج جس میں دماغی شریان پھٹ جاتی ہے جبکہ دوسری قسم میں دماغ کو خون پہنچانے والی شریان بلاک ہوجاتی ہے جس سے آکسیجن کی کمی ہوتی ہے اور دماغ کو نقصان پہنچتا ہے۔جرنل نیورولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ دائمی تناؤ فالج کا خطرہ بڑھانے والا ایک عام عنصر ہے۔روزمرہ کی زندگی میں تناؤ کا سامنا ہر فرد کو ہوتا ہے مگر جب یہ دائمی شکل اختیار کرلے تو اس سے متعدد طبی مسائل ہائی بلڈ پریشر ، سر درد اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ تناؤ نہ صرف فالج کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے بلکہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں اس سے فالج کا خطرہ زیادہ بڑھتا ہے۔اس تحقیق میں 426 ایسے مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن کو دماغ کو خون پہنچانے والی شریان بلاک ہونے کے باعث فالج کا سامنا ہوا تھا مگر وجہ معلوم نہیں تھی۔ان مریضوں کے ڈیٹا کا موازنہ ان کی عمر کے 426 صحت مند افراد کے ساتھ کیا گیا۔ان سب افراد کی عمریں 18 سے 49 سال کے درمیان تھیں اور ان سے تناؤ کی سطح کو جاننے کیلئے سوالنامے بھروائے گئے،اسی طرح فالج کا خطرہ بڑھانے والے روایتی عناصر جیسے تمباکو نوشی،الکحل کا استعمال اور موٹاپے کے بارے میں بھی تفصیلات حاصل کی گئیں۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد کو فالج کا سامنا ہوا تھا انہنوں نے تناؤ کو زیادہ رپورٹ کیا۔46 فیصد فالج کے مریضوں نے تناؤ کی معتدل سے شدید شدت کو رپورٹ کیا جبکہ صحت مند افراد میں یہ شرح 33 فیصد تھی۔ریسرچرز نے تمام تر عناصر کو مدنظر رکھتے ہوئے دریافت کیا کہ دائمی تناؤ سے جوان افراد میں فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ریسرچرز نے تسلیم کیا کہ تحقیق کچھ حوالوں سے محدود تھی اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ خواتین کو زیادہ تناؤ کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق معتدل تناؤ سے خواتین میں فالج کا خطرہ 78 فیصد جبکہ شدید تناؤ سے 84 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ریسرچرز نے بتایا کہ مردوں میں بھی تناؤ سے فالج کا خطرہ بڑھتا ہے مگر ان میں شرح خواتین کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔اور یہ پہلی بار ہے جب ہم نے ثابت کیا ہے کہ تناؤ بھی فالج کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے خاص طور پر خواتین اس سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی کی مبینہ ملازمہ کا شہری کو نوکری اور ویزے کا جھانسہ،عدالت نے بڑا حکم دیدیا



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات