آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر میں میزبان پاکستان، ویسٹ انڈیز، بنگلا دیش، تھائی لینڈ، اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ کی ٹیموں نے حصہ لیا، سنگل لیگ کی بنیاد پر منعقدہ ٹورنامنٹ 9 سے 19 اپریل 2025 تک لاہور میں ہوا۔
فاسٹ بولر فاطمہ ثنا کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے اپنے تمام میچز جیتے، جبکہ بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں نے 3، 3 میچز میں کامیابی حاصل کی، البتہ بہتر “رن اوسط” کی بنیاد پر بنگلادیش کی ٹیم نے دوسری مرتبہ ورلڈکپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
دفاعی چیمپئن آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، سری لنکا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، پاکستان اور میزبان بھارت کی ٹیمیں 29 ستمبر سے 26 اکتوبر 2025 تک کھیلے جانیوالے ایونٹ میں کھیلنے کی اہل ہوں گی۔
گذشتہ دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ سید محسن رضا نقوی نے پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں اور مینجمنٹ سے ملاقات کی اور انہیں ورلڈ کپ کوالیفائر میں شاندار پرفارمنس پر مبارکباد پیش کی۔
چیئرمین پی سی بی سید محسن رضا نقوی نے ملاقات کے دوران خواتین کھلاڑیوں سے میں راؤنڈ میں اچھی پرفارمنس کی امید بھی ظاہر کی جبکہ ساتھ ہی چیئرمین پی سی بی نے دو ٹوک موقف اپنایا کہ معاہدے کے مطابق پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم بھارت میں کھیلے جانیوالے آئی سی سی ورلڈکپ کھیلنے کےلیے بھارت نہیں جائے گی۔
آئی سی سی خواتین کرکٹ ورلڈکپ کا پہلا ایڈیشن 1975 میں انگلینڈ میں منعقد ہوا، اس مرتبہ آئی سی سی خواتین ورلڈکپ کا 13واں ایڈیشن بھارت میں منعقد ہوگا۔
پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے چھٹی بار آئی سی سی خواتین ورلڈکپ کھیلنے کے لیے کوالیفائی کیا ہے، پہلی بار پاکستان ٹیم نے 1997 میں بھارت میں کھیلے جانیوالے ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی اور گیارہ ٹیموں میں آخری پوزیشن حاصل کی۔
2009 میں آسڑیلیا میں ہونے والے ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم پانچویں نمبر پر رہی جبکہ 2013، 2017 اور 2022 آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ میں پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم آٹھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں آٹھویں نمبر پر رہی۔