26 C
Lahore
Tuesday, April 22, 2025
ہومسائنس اینڈ ٹیکنالوجیچین میں پہلی بار روبوٹس اور انسانوں کی میراتھن ریس

چین میں پہلی بار روبوٹس اور انسانوں کی میراتھن ریس



(ویب ڈیسک) بیجنگ میں ہفتے کو منعقدہ یِژوانگ ہاف میراتھن میں انسان نما 21 روبوٹس نے ہزاروں دوڑنے والوں کے ساتھ حصہ لیا، یہ پہلا موقع ہے جب مشینوں نے انسانوں کے ساتھ 21 کلومیٹر (13 میل) طویل دوڑ میں شرکت کی۔

ڈروئیڈ وی پی اور نوئٹکس روبوٹکس جیسی چینی کمپنیوں کے تیار کردہ روبوٹس مختلف شکلوں اور جسامتوں میں نظر آئے،کچھ کا قد 120 سینٹی میٹر (3.9 فٹ) سے بھی کم تھا جب کہ کچھ کی قامت 1.8 میٹر (5.9 فٹ) تھی،ایک کمپنی نے دعویٰ کیا کہ اس کا روبوٹ تقریباً انسان جیسا دکھائی دیتا ہے، نسوانی خدوخال رکھتا ہے اور آنکھ مارنے اور مسکرانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے،کچھ کمپنیوں نے دوڑ سے پہلے کئی ہفتے تک اپنے روبوٹس کی آزمائش کی۔ بیجنگ کے حکام نے اس ایونٹ کو ریس کار مقابلے سے زیادہ مشابہ قرار دیا، کیوں کہ اس میں انجینیئرنگ اور نیویگیشن ٹیموں کی موجودگی ضروری تھی۔

’روبوٹس بہت اچھا دوڑ رہے ہیں، بہت مستحکم ہیں۔ مجھے یوں لگ رہا ہے جیسے میں روبوٹس اور مصنوعی ذہانت کی ارتقا کا منظر دیکھ رہا ہوں۔‘ یہ کہنا تھا ہی سیشو کا، جو مصنوعی ذہانت کے شعبے سے وابستہ ہیں،روبوٹس کے ساتھ انسانی تربیت کار بھی موجود تھے جن میں سے بعض نے دوڑ کے دوران مشینوں کو جسمانی طور پر سنبھالا بھی۔

کچھ روبوٹس نے دوڑنے والے جوتے پہن رکھے تھے۔ ایک نے باکسنگ کے دستانے پہنے ہوئے تھے اور ایک نے سر پر سرخ رنگ کی پٹی جما رکھی تھی جس پر چینی زبان میں لکھا تھا: ’جیتنا طے ہے،کچھ روبوٹوں نے دوڑ مکمل کر لی جب کہ کچھ ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار رہے۔ ایک روبوٹ شروع میں ہی گر گیا اور چند منٹ تک زمین پر سیدھا لیٹا رہا، پھر اٹھا اور دوڑ پڑا۔ 

ایک دوسرا روبوٹ چند میٹر دوڑنے کے بعد ریلنگ سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں اس کا انسانی آپریٹر بھی گر پڑا،اگرچہ گزشتہ ایک سال کے دوران چین میں انسان نما روبوٹس مختلف میراتھن مقابلوں میں دکھائی دیتے رہے ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہوں نے انسانوں کے ساتھ دوڑ میں براہ راست حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں؛ ٹرمپ کی پالیسیوں کیخلاف امریکا کے مختلف شہروں میں مظاہرے



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات