امریکا نے چین پر عائد ٹیرف کی شرح 145 فیصد سے بڑھا کر 245 فیصد کرنے کی تیاری کرلی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق چین پر ٹیرف کی نئی شرح وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ میں سامنے آئی ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بہتر ہوگا کہ امریکا سے ہی پوچھ لیا جائے کہ وہ آخر چین پر کتنا ٹیرف لگانا چاہتا ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ کے مطابق ٹیرف وار امریکا نے شروع کی، بیجنگ نے اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات کیے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا چین کو تنہا کرنے کے لیے ٹیرف مذاکرات کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکی جریدے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیرف مذاکرات کو امریکا کے تجارتی شراکت داروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ وہ چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 70 سے زائد ممالک سے کہا جائے گا کہ وہ چین کو اپنے علاقوں کے راستے سامان کی ترسیل کی اجازت نہ دیں۔
ان ممالک سے یہ بھی کہا جائے گا کہ امریکی ٹیرف سے بچنا ہے تو اپنے علاقوں میں چینی فرموں کی موجودگی کو ختم کریں۔