کراچی(نیوزڈیسک)ڈونلڈ ٹرمپ نے ہزاروں افغانوں کا ’تحفظاتی اسٹیٹس‘ ختم کر دیاہے،اس امریکی امیگریشن پالیسی نے ہزاروں افغان باشندوں کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اب ٹرمپ انتظامیہ نے عارضی تحفظاتی اسٹیٹس بھی ختم کر دیا ہے اور امریکا میں موجود افغان مہاجرین کو بھی ملک بدری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، نئی پالیسی سے14ہزار600افغان اور کیمرون کے 8ہزار شہری متا ثر ہوں گے۔امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان اور کیمرون کے ہزاروں مہاجرین کے لیے عارضی تحفظاتی اسٹیٹس (ٹی پی ایس)ختم کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس وسیع تر امیگریشن پالیسی کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر ملکی تارکین وطن کی ریکارڈ تعداد کو ملک بدر کرنا اور عارضی قانونی تحفظات کو محدود کرنا ہے۔تقریباً 14,600 افغان شہری، جو ʼٹی پی ایس‘ کے اہل تھے، مئی 2025 میں یہ تحفظ کھو دیں گے۔ اسی طرح کیمرون کے 7,900 مہاجرین کا ʼٹی پی ایس‘ جون 2025 میں ختم ہو جائے گا۔ امریکا کا ʼٹی پی ایس پروگرام‘ ان افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے، جن کے آبائی ممالک قدرتی آفات، مسلح تنازعات، یا دیگر غیر معمولی حالات سے دوچار ہوں۔ یہ اسٹیٹس چھ سے 18 ماہ تک کے لیے دیا جاتا ہے، جس کی تجدید ہوم لینڈ سکیورٹی کا ادارہ کرتا ہے اور اسی کے تحت ملک بدری سے تحفظ اور ورک پرمٹ تک رسائی ملتے ہیں۔