جب آپ تالی بجاتے ہیں تو کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ آخر اسکیوجہ سے مخصوص آواز کیوں پیدا ہوتی ہے؟
جب آپ اپنے ہاتھوں کو رفتار سے ایک دوسرے کے ساتھ ملاتے ہیں تو بہت سے عوامل فوری طور پر اس میں کارفرما ہوتے ہیں:
1) ہاتھوں کا ٹکراؤ
تالی میں ہاتھ ایک دوسرے کو طاقت سے مارتے ہیں جس کیوجہ سے ان کے درمیان ہوا پر دباؤ بنتا ہے۔
یہ عمل ایک شدید دباؤ کی لہر پیدا کرتا ہے، بنیادی طور پر ایک چھوٹی شاک ویو، جو ہوا کے ذریعے سفر کرتی ہے۔
2) ہوا پر دباؤ اور اس کا اخراج
جب ہوا کو تیزی سے کمپریس کیا جاتا ہے اور پھر چھوڑ دیا جاتا ہے تو یہ باہر کی طرف اچانک نکلتی ہے اور یہی ہوا آواز کی لہروں کے طور پر حرکت کرتی ہے۔
3) جِلد کی سطح اور تناؤ
آپ کے ہاتھوں کی شکل اور سطح بھی تالی کی آواز میں کافی معنی رکھتی ہے۔ آپ کتنی زور سے تالی بجاتے ہیں اور آپ کی جلد کی لچک یہ سب تالی کے اثرات اور حجم کو متاثر کرتے ہیں۔
چپٹے ہاتھ کی تالی تیز بجتی ہے۔ یہ اسلیے ہوتا ہے کیونکہ ہوا بلکل پھنسک جاتی ہے اور زیادہ شدت سے خارج ہوتی ہے۔
طبیعیات کے لحاظ سے آپ ہر تالی پر تغیر کے ساتھ صوتی لہروں کے طول و عرض، تعدد اور گونج کو تبدیل کرسکتے ہیں۔