27 C
Lahore
Thursday, June 26, 2025
ہومقومی خبریںسولر پالیسی پر اویس لغاری اور شبلی فراز آمنے سامنے آگئے

سولر پالیسی پر اویس لغاری اور شبلی فراز آمنے سامنے آگئے


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں اویس لغاری اور شبلی فراز آمنے سامنے آگئے۔

سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا، جس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سولر صارفین سے 10 روپے میں بجلی خریدنا اور 50 روپے میں فروخت کرنا جگا ٹیکس ہے، اویس لغاری بولے کیوں نہ بیچیں، اس میں کیپیسیٹی چارجز وصول کرنے ہوتے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا جب لوگ سولر پینل درآمد کر چکے تو سولر پالیسی تبدیل کردی گئی، بیچ رستے میں پالیسی تبدیل کرکے ملک کا بیڑا غرق نہ کریں۔

اویس لغاری نے کہا وفاقی کابینہ نے ابھی سولر پالیسی کی توثیق نہیں کی، وزیر اعظم نے مشاورت کے بعد پالیسی دوبارہ پیش کرنے کا کہا ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ عوام کو آئی پی پیز سے بات چیت کا ریلیف کیوں نہیں مل رہا، ہمیں عوام کو ریلیف نہ ملنے پر تشویش ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ عوام کو ریلیف میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، اگر کوئی آئی پی پی مذاکرات نہیں کرنا چاہتی تو عالمی ثالثی میں جا سکتے ہیں، عالمی ثالثی میں جانے کی صورت میں پھر ہم فارنزک آڈٹ کریں گے، آئی پی پیز سے مذاکرات کے معاملے پر عالمی مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا، آئی پی پی سے مذاکرات کے معاملے پر ہمارے پاس سفیر بھی آئے۔

وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان جلد کریں گے۔

 سینیٹرمحسن عزیز نے سوال کیا کہ سولر لگوا کر اب تبدیلی کیوں کی جا رہی ہے؟ اویس لغاری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ابھی سولر پالیسی کی توثیق نہیں کی، وزیر اعظم نے مشاورت کے بعد دوبارہ پیش کرنے کا کہا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات