کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملتان ٹیسٹ میں شکست کے بعد پاکستانی کپتان شان مسعود کو صحافیوں کے تند و تیز سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک صحافی نے کہا کہ آپ اپنی کپتانی کا فیصلہ خود کریں گے یا بورڈ کی جانب سے فیصلے کا انتظار کریں گے؟ شان مسعود سوال پر برہم ہوئے اور کہا کہ اگلا سوال پوچھیں،ماضی میں جو ہوا اس کا جواب نہیں دو ں گا، اب جو ہو رہا ہے اس کا جواب دے رہا ہوں۔ اپنے کھلاڑیوں کو عزت دیں۔ پیر کو ملتان اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس میں انہوں نے ناراض ہوکر کہا کہ آپ کے سوال میں بہت زیادہ تضحیک تھی، بورڈ کا ہر فیصلہ پہلے بھی قبول کیا ہے۔ فیصلہ کرنا پاکستان کرکٹ بورڈ کا کام ہے ۔ ہم اس ملک اور اس ادارے کے لوگ ہیں، اس طرح کی تضحیک کوئی برداشت نہیں کرے گا۔ آپ نے اگر کسی کو نیچا دکھانا ہے تو بے شک دکھائیں ، آپ حقائق پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں لیکن آپ کی معلومات غلط ہیں۔ ہم نے پچ سے متعلق جو بھی تبدیلی کی اس میں4میں سے3میچ جیتے اور صرف ایک ہارا وہ بھی غلطیاں نہ کرتے تو جیت سکتے تھے۔ ایسی پچز پر چوتھی اننگز مشکل ہوتی ہے، لہذا ہر ٹیم کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ مخالف کو پہلی اننگز میں کم سے کم اسکور پر آؤٹ کرے جس میں ہم کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے اور ابتدائی8وکٹیں بہت جلد حاصل کرلیں تھیں۔ لیکن آخری2وکٹیں ہمیں بہت مہنگی پڑیں، بیٹنگ میں بھی119پر4 آؤٹ ہونے کے بعد154پر پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی ۔ پہلی اننگز میں100یا اس سے زیادہ رنز کی برتری حاصل کرلیتے تو نتیجہ بالکل مختلف ہوتا۔