کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے وزارت عظمیٰ اور پارٹی سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق حکمران جماعت لیبر پارٹی کے نئے سربراہ کے انتخاب تک جسٹن ٹروڈو نگراں کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔
میڈیا سے گفتگو میں جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ اہل خانہ سے مشاورت کے بعد کیا۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈین شہری اگلے الیکشن میں حقیقی انتخاب کے مستحق ہیں، ’اندرونی لڑائیوں‘ کی وجہ سے وہ اگلے الیکشن میں لبرلز کے لیڈر نہیں بن سکتے۔
ٹروڈو کا کہنا تھا کہ وہ اس عمل کو دیکھ کر بہت پرجوش ہیں جو آنے والے مہینوں میں ان کی جگہ لے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی لبرل پارٹی 2021 میں تیسری بار کوویڈ 19 کے بعد کی معیشت کو مضبوط کرنے اور کینیڈا کے مفادات کو آگے بڑھانے کےلیے منتخب ہوئی تھی اور معیشت کی مضبوطی کیلئے وہ اور انکی پارٹی کام کرتے رہیں گے۔
ٹروڈو کینیڈین پارلیمنٹ کو تاریخ کی طویل ترین اقلیتی پارلیمنٹ کہتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ ’مہینوں سے مفلوج‘ رہی ہے۔ اسی لیے ملک کو پارلیمنٹ کے نئے اجلاس کی ضرورت ہے اور ایوان کو 24 مارچ تک ملتوی کر دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے وسط میں فری لینڈ نے اچانک استعفیٰ دے دیا تھا، جس سے ٹروڈو کی قیادت پر دباؤ بڑھ گیا تھا۔