خیبر پختونخوا میں ایک مرتبہ پھر سینیٹ الیکشن میں سیاسی جماعتوں نے بعض ارب پتی امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے جبکہ رشتہ داروں کو بھی نوازا گیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن پارٹی ورکرز کو نظر اندازکرنے پر ناراض دکھائی دیتے ہیں۔
عام انتخابات ہوں یا سینیٹ الیکشن بیشتر سیاسی جماعتیں بعض ایسے امیداواروں کو ٹکٹ دیتی ہیں جو مالی طور پر مستحکم ہوں ایسا ہی ہوا ہے اس مرتبہ بھی خیبر پختونخوا میں ہونے والے سینٹ الیکشن میں جہاں تمام سیاسی جماعتوں نے بعض ارب پتی امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔
حکومتی جماعت نے ارب پتی اعظم سواتی اور مرزا آفریدی کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ وفاقی وزیر امیر مقام کے بیٹے نیاز احمد مسلم لیگ ن کی جانب سے جنرل نشت پر امیدوار ہیں، پیپلز پارٹی نے بھی ارب پتی طلحہ محمود کو قسمت آزمائی کا موقع دیا ہے، جمیعت علمائے اسلام کے دلاور خان بھی اربوں روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
خیبر پختونخوا میں ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے جہاں مالی طور پر مضبوط امیدواروں کو ٹکٹوں سے نوازا گیا ہے وہیں مختلف سیاسی جماعتوں کے دیرینہ اور نظریاتی کارکن نظر انداز کیے جانے پر خاصے خفا دکھائی دیتے ہیں جن میں پی ٹی آئی کے کارکن سہرفہرست ہیں۔
خیبر پختونخوا سے سینٹ کی 11 نشستوں پر 21 جولائی کو انتخابات ہوں گے جن میں 7 جنرل ، دو خواتین اور دو ٹیکنو کریٹس کی نشستیں شامل ہیں۔